تزکرۃُالاولیاء
ذکرخیراللہ والی لڑکی کا
حضرت ذوالنون مصریؒ فرماتے ہیں کہ میں مکہ مکرمہ کے ارادہ سے ایک جنگل میں چل رہا تھا،مجھے پیاس کی ایسی سخت شدت ہوئی کہ میں اس سے عاجز ہو گیا،قریب ہی ایک قبیلہ بنی مخزوم میں گیا،وہاں میں نے ایک بہت کمسن لڑکی کوجو نہایت ہی حسین تھی دیکھا کہ وہ اشعار کے ساتھ گنگنا رہی تھی، مجھے اس کی عمر کے لحاظ سے اس سے بہت تعجب ہوا اس لئے کہ وہ بہت کم عمر تھی میں نے اللہ سے معافی مانگی۔
اس سے کہا کہ تجھے حیاء نہیں آتی کیوں گا رہی ہو، کہنے لگی ذوالنون چپ رہو رات میں نے خوشی خوشی شراب عشق کا ایک پیالہ پیا ہے جس سے میں اپنے مولیٰ کے عشق میں نشہ میں ہوں،میں نے کہا تُو تو بڑی حکیم معلوم ہوتی ہے۔ مجھے کچھ نصیحت کر، کہنے لگی ذوالنون چپ رہنے کو لازم کر لو اور دنیا میں سے صرف اتنی روزی پر قناعت کرو جس سے آدمی زندہ رہے تا کہ جنت میں اس پاک ذات کی زیارت ہو سکے جس کو کبھی فنا نہیں۔ میں نے پوچھا یہاں پینے کا پانی بھی ہے،کہنے لگی،تجھے پانی کی جگہ بتاؤں میں نے سوچا کوئی کنواں چشمہ وغیرہ بتائے گی، میں نے کہا ہاں بتاؤ، کہنے لگی قیامت میں پانی پینے والوں کے چار درجے ہوں گے ایک جماعت تو وہ ہو گی جس کو فرشتے پانی پلائیں گے، جس کو حق تعالیٰ شانہ نے ارشاد فرمایا ہے کہ ان کے پاس بہتی ہوئی شراب کا گلاس لایا جائے گا جو سفید ہو گی، پینے والوں کے لئے لزیز ہو گی ۔ دوسری جماعت کو رضوان(جنت کے ناظم) پلائیں گے جس کو اللہ جل شانہ نے
" مزاجہ من تسنیم"
سے تعبیر فرمایا کہ اس کی آمیزش تسنیم سے
ہوگی، جو ایک چشمہ ہے جس سے مقرب آدمی پیتے ہیں اور تیسرے وہ لوگ ہوں گے جن کو خود حق سبحانہ و تقدس پلائیں گے، جس کو اللہ جل شانہ نے