حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے پاس ایک دن تین تاجر 17اونٹوں کے ساتھ حاضر ہوئےاورکہنے لگے۔"امیرالمومینین!یہ اُونٹ ہماری
مشترق ملکیت ہیں مگر مسئلہ یہ ہے کہ ایک تاجر کا اس میں آدھا حصہ ہے،دوسرے کا تیسرااور تیسرے کا نواں حصہ ہے،ہم انہیں آپس میں کیسے تقسیم کریں کہ ہمیں ہماراحصہ مل جائے ۔"
حضرت علی کرم اللہ وجہہ مسکرائےاورفوراًاپنی طرف سےایک اُنٹ ان سترہ اُونٹوں میں شامل کر دیا،اس طرح ان کی تعداد اٹھارہ ہو گئی۔ اب آپ نے فرمایا کہ جس تاجر کا ان میں آدھا حصہ ہے،وہ 9 اُنٹ لے لے۔ جس تاجر کا تیسرا حصہ ہے،وہ 6 اور جس تاجر کا نواں حصہ ہے،وہ دو اُنٹ لے لے۔ اس طرح سترہ اُنٹ بھی پورے ہو گئے اور تاجروں کو ان کا مطلوبہ حصہ بھی مل گیا پھرحضرت علی کرم اللہ وجہہ نے اپنا دیا ہوا اُونٹ واپس لے لیا۔