AHADEES-E-NABVI (S.A.W) لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
AHADEES-E-NABVI (S.A.W) لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

بدھ، 2 ستمبر، 2020

AHADEES-E-NABVI (S.A.W)

 


      AHADEES-E-NABVI (S.A.W)



                   گھر کے کام کرنے کی فضیلت




حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہ  نے جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !عورت کے گھر کے کام کرنے کی کس قدرفضیلت ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد  فرمایا: ہروہ عورت جو امور خانہ داری کے سلسلے میں اصلاح کی خاطراگر کوئی چیزایک جگہ سےاٹھاکر دوسری جگہ رکھ دے تو اللہ تعالیٰ اس پر رحمت کی نظر فرمائے گااور جو شخص اللہ تعالیٰ کا  منظور نظر ہو جائے،وہ عزاب الہیٰ میں گرفتارنہیں ہو گا۔ حضرت  ام سلمہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! میرے ماں،باپ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر قربان،عورتوں کے ثواب کے مطلق مز ید کچھ ارشاد فرما دیجئے۔اس پر جناب رسول  اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب کوئی عورت حاملہ ہو تی ہے،اللہ تعالیٰ اس کو اس شخص کا سااجروثواب عطا فرما تا ہےجو اپنے نفس اور اپنے مال کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی  راہ میں جہاد کرتا ہے۔ جس وقت وہ عورت بچے کو جنم دیتی ہے،اس سے خطاب ہو تا ہے کہ تمہارے گناہ معاف کر دیئے گئے،اپنے عمال از سر نو شروع کرو۔ (تمہارا اعمال نامہ نئے سرےسے مرتب کیا جائے گا) جب وہ اپنے بچے کو دودھ پلا تی ہے، ہر مرتبہ دودھ پلانے کے عوض اس کے نامہ اعمال میں ایک غلام آزاد کرنے کا ثواب لکھا جاتا ہے۔ (کنزالعمال)۔



                  اچھے لوگوں کی نشانی

حضرت ابن عمرؓ‍روایت کرتے ہیں کہ نبی کریمؐ نے فرمایاکہ تم میں سب سےاچھے وہ لوگ ہیں جن کے اخلاق اچھے ہوں۔(بخاری)۔


             چھینکنےاور جمائی لینے کے آداب

حضرت ابو بردہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ؐ کو جب چھینک آتی تھی توآپؐ اپنےہاتھ سے چہرہ مبارک کو ڈھک لیتے تھےاور اس کی آوازکودبا لیتے تھے۔(رواہ مسلم)۔

                        طاقتور کی نشانی


حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہےکہ رسول اللہ ؐ نے فرمایا کہ" پہلوان اور طاقتوروہ شخص نہیں جو دوسرے کو پچھاڑدےبلکہ طاقتوروہ ہےجو غصہ کے وقت اپنے آپ پر قابو پا لے۔"(رواہ بخاری ومسلم)۔


                 اللہ کی رضاکی خاطر غصہ پینا 

حضرت عبد اللہ بن عمرؓسے مروی ہےکہ رسول اکرمؐ نےفرمایا کہ کسی بندے نے کسی چیز کا کوئی گھونٹ ایسا نہیں پیا جواللہ تعالیٰ کے نزدیک غصہ کے اس گھونٹ کے افضل ہو جسے کوئی بندہ اللہ تعالیٰ کی رضا کی خاطر پی جائے۔(رواہ ترمزی و ابو داؤد)۔



                        نرم مزاجی


حضرت عبداللہ بن مسعودؓ سے روایت ہے،رسول اللہ ؐ نے فرمایا کہ میں تم کو ایسے شخص کی خبرنہ دوں جو دوزخ  کیلئے حرام ہےاور دوزخ کی آگ اس پر حرام ہے؟(سنو!میں بتاتا ہوں،دوزخ کی آگ حرام ہے)ہر ایسے شخص پرجومزاج کا تیز نہ ہو،نرم ہو،لوگوں سے قریب ہونے والا ہو،نرم خُوہو۔(رواہ ابوداؤد والترمزی)۔


           نرمی اور مہربانی اللہ کو محبوب ہے

حضرت عائشہ صدیقہؓ سے روایت ہے کہ  خضورؐ نےفرمایا کہ اللہ تعالیٰ خود مہربان ہے(نرمی اور مہربانی کرنا اس کی ذاتی صفت ہے) اور نرمی اور مہربانی کرنا اس کو محبوب بھی ہے،(یعنی اس کو یہ بات پسند ہے کہ اس کے بندے بھی آپس میں نرمی اور مہربانی کا برتاؤ کریں)اورنرمی پر وہ اتنا دیتا ہے جتنا کہ درشتی اور سختی پر نہیں دیتا۔(صحیح مسلم)۔



             نرمی کی صفت سے محروم نہ ہوں


حضرت جریرؓ سے روایت ہےکہ حضورنبی کریمؐ نے ارشاد فرمایا کہ جوآدمی نرمی کی صفت سے محروم کیا گیا،وہ سارے خیر سے محروم کیا گیا۔(صحیح مسلم)۔



         نرم مزاجی دنیا وآخرت کی خیر کا ذریعہ


حضرت عائشہ صدیقہؓ سےروایت ہے کہ رسول اللہ ؐ نے فرمایا کہ جس شخص کواللہ تعالیٰ کی طرف سے نرمی کی خصلت کا اپنا حصہ مل گیا اس کو دنیا و آخرت کی خیر میں سے حصہ مل گیا اور جس کو نرمی نصیب نہیں ہوئی،وہ دنیا و آخرت میں خیر کے حصے سے محروم رہا۔(شرح السنتہ)۔


                          صحت کی دُعا

ترمزی شریف کی روایت ہے۔ ایک بدری دریافت کیا یا رسول اللہ ؐ !نمازوں کے بعد کون سی دُعا کیا کروں؟ نبی کریمؐ نے فرمایا اللہ تعالیٰ سے صحت و عافیت کیلئے دُعاکیا کرو۔ انہوں نے پھر یہی سوال  کیا تو آپؐ نے دوبارہ فرمایا:"دنیا وآخرت کیلئےاللہ سے عافیت کی دُعا کیا کرو"۔  


                        پانی کی قدر کیجئے   


حضرت عبداللہ بن عمروبن العاصؓ سے روایت ہےکہ حضرت سعد بن ابی وقاصؓ وضو کر رہے تھے(اور اس پانی کے استعمال میں فضول خرچی سے کام لےرہے تھے)رسول اللہ ؐ ان کے پاس سے گزرےتوآپؐ نے ان سے فرمایا سعد کیسا اسراف ہے(یعنی پانی بے ضرورت کیوں بہایا جا رہا ہے؟)انہوں نے عرض کیا حضورؐکیا وضو کے پانی میں بھی اسراف ہوتا ہے؟( یعنی کیا وضومیں پانی زیادہ خرچ کرنا بھی اسراف میں داخل ہے) آپ ؐ نے ارشاد فرمایا ہاں یہ بھی اسراف میں داخل ہے،اگرچہ تم کسی جاری نہرکے کنارے ہی پر کیوں نہ ہو۔(مسند احمد،سنن ابن ماجہ)۔



               گناہوں کو مٹانے والے اعمال


حضرت ابو ہریرہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ؐ نے فرمایا کہ کیا میں تمہیں وہ اعمال نہ بتادوں جن کی برکت سے اللہ تعالیٰ گناہوں کو مٹا دیتاہے؟صحابہ نے عرض کیا ضرور ارشاد فرمایئے،تو آپؐ نے ارشاد فرمایا کے(۱) تکلیف اور نا گواری کے باوجود پوری طرح کامل وضوکرنا،(۲) مسجدوں کی طرف زیادہ قدم اُٹھانا(۳) ایک نماز کے بعد دوسری نماز کا منتظر رہنا،فرمایا کہ یہی رباط ہے یعنی سرحدوں کی حفاظت جیسا ثواب ہے۔(صحیح مسلم)۔

                 حیا صرف خیرہی کو لاتی ہے


حضرت عمران بن حصین ؓ سے روایت ہے کہ رسول اکرمؐ نے فرمایا کہ " حیا صرف خیر ہی کو لاتی ہے"۔(صحیح مسلم)۔



                   مزاح میں بھی حق بات کہنا

حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ بعض صحابہ کرام ؓ نے حضورؐ سے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ؐ آپؐ ہم سے مزاح فرماتے ہیں؟آپؐ نے ارشاد فرمایاکہ"میں (مزاح میں بھی)حق ہی کہتا ہوں،(یعنی اس میں کوئی بات غلط اور باطل نہیں ہوتی)"۔(رواہ الترمزی)۔


                           حضورؐ کا مزاح

حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ ؐ سے سواری کیلئے اونٹ مانگا توآپؐ نے ارشاد فرمایا کے"ہاں میں تم کو سواری کیلئے ایک اُنٹنی کا بچہ دوگا"،اس شخص نے عرض کیا کہ میں اُونٹنی کے بچے کا کیا کروں گا؟ توآپؐ نے ارشاد فرمایا کہ" اونٹ اونٹنیوں ہی کے تو بچے ہوتے ہیں( یعنی ہر اُونٹ کسی اُونٹنی کا بچہ ہی تو ہے جو اُونٹ بھی دیا جائے گا وہ اُونٹنی کا بچہ ہی ہو گا)"۔(جامع ترمزی،سنن ابی داؤد)۔



     کوئی بوڑھی عورت جنت میں نہیں جائےگی


حضرت انسؓ سے مروی ہےکہ رسول اللہ ؐ نے ایک بوڑھی عورت سے فرمایاکہ"کوئی بوڑھی عورت جنت میں نہیں جائے گی"،اس (بے چاری)نے عرض کیا کہ ان میں(یعنی بوڑھیوں میں) کیا ایسی بات ہے جس کی وجہ سے وہ جنت میں نہیں جا سکیں گی؟وہ بوڑھی قرآن خواں تھی۔ نبی کریمؐ نے فرمایا کہ" کیا تم قرآن میں یہ آیت نہیں پڑھتی ہو؟" ترجمہ:جنت کی عورتوں کی ہم نئے سرے سے نشونما کریں گے اور اِن کونوخیزدو شیزائیں بنا دیں گے"۔



          رسول اللہ ؐ قہقہہ لگا کر کبھی نہیں ہنسے


حضرت عائشہ صدیقہؓ سے روایت ہے، فرماتی ہیں کہ میں نے حضورنبی کریمؐ کو کبھی پوری طرح(کھل کھلا کر) ہنستے ہوئے نہیں دیکھا کہ آپؐ کے دہن مُبارک کا اندرونی حصہ نظر آ جاتا(یعنی آپؐ اس طرح کھل کھلا کر اور قہقہہ لگا کر کبھی نہیں ہنستے تھے کہ آپؐ کے دہن مُبارک کا اندرونی حصہ نظر آ سکتا) بس تبسم فرماتے تھے۔(صحیح بخاری)۔


           حضورؐ کے چہرہ انور پر ہمیشہ تبسم رہتا


حضرت جریربن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ جب سے مجھے اسلام نصیب ہوا کبھی ایسا نہیں ہواکہ رسول اللہ ؐ نے مجھے(خدمت میں) حاضری سے روکا ہواور جب بھی آپؐ نے مجھے دیکھا تو آپؐ نے تبسم فرمایا (یعنی ہمیشہ مسکرا کر ملے)۔(صحیح بخاری ومسلم)۔


            ہدیہ اور تحائف میل جول کا ذریعہ


حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ" آپؐ نے فرمایا آپس میں ہدیئے تحفے دیا کرو، ہدیہ سینوں کی کدورت و رنجش کو دور کر دیتا ہے اور ایک پڑوسن دوسری پڑوسن کے ہدیہ کیلئے بکری کے کھر کے ایک ٹکڑے کا بھی حقیر اور کمتر نہ سمجھے۔(جامع ترمزی)۔



        ہدیہ کے بدلے میں بطورِشکریہ تعریف کرنا


حضرت جابرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ؐ نے فرمایا کہ" جس شخص کو ہدیہ (تحفہ) دیا جائے تو اگر اس کے پاس ہدیہ میں دینے کیلئے کچھ موجود ہو تو اس کو دے دے اور جس کے پاس بدلہ میں دینے کے لیئے کچھ نہ ہو تووہ(بطور شکریہ کے) اس کی تعریف کرے اوراس کے حق میں کلمہ خیر کہے، جس نے ایسا کیا اس نے شکریہ کا حق ادا کر دیا اور جس نے ایسا نہیں کیا اور احسان کے معا ملہ کو چھپایا تو اس نے نا شکری کی اور جو کوئی اپنے آپ کو آراستہ دکھائے اس صفت سے جو اس کو عطاء نہیں ہوئی تو وہ اس آدمی کی طرح ہے جو دھوکے فریب کے دو کپڑے پہنے۔(ترمزی،ابی داؤد)۔

         

                            سایہ اور دُھوپ


 حضرت ابو ہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں فرمایا " جب تم میں سے کوئی شخص سایہ میں ہو اور سایہ اس سے یوں گزرنے لگےکہ جسم کا ایک حصہ دھوپ کی زد میں آ جائے اور ایک حصہ سایہ میں ہو تو اُسے چاہیے کے کھڑا ہو جائے۔ یعنی آدھا دُھوپ اور آدھا سایہ میں نہ رہے بلکہ دونوں میں سے ایک حالت اختیار کرے"۔


حضرت ابنِ بریدہؓ کی روایت ہے کہ" رسول اللہ ؐ نے سایہ اور دُھوپ کے درمیان بیٹھنے سے منع کیا ہے"۔


                     کوئی مرض لا علاج نہیں  


 حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ حضرت رسولؐ نے فرمایا" ہر بیماری کے لیے دوا ہے۔ جب دوا بیماری کے موافق مل جاتی ہے تو بیمار حکم الہٰی سے تندرستی پا لیتا ہے"۔(مسلم شریف)۔


حضرت ابو ہریرہؓ روایت کرتے ہیں کہ حضرت رسولؐ نے فرمایا " اللہ تعالیٰ نے کوئی ایسی بیماری پیدا نہیں کی،جس کے لیے شفا نہ اتاردی ہو "۔(بخاری ومسلم شریف)۔



                        بیماری کو بُرا نہ کہو


حضرت جابرؓ بیان کرتے ہیں کہ حضرت رسولؐ اُم سائبؓ یا اُم مسیبؓ کے ہاں تشریف لے گئے اور اُن سے دریافت کیا تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم کانپ رہی ہو۔ انہوں نے عرض کیا نخار چڑھا ہوا ہے۔ اللہ اسے برکت نہ دے ( اس کا بُراہو)۔ حضورؐ نے فرمایا بخار کو بُرا نہ کہو کیونکہ یہ اولادِآدمؑ کی خطائیں دور کر دیتا ہے جیسے بھٹی لوہے کا زنگ اور میل صاف کر دیتی ہے۔(مسلم شریف)۔



                             خوش اخلاقی


(۱) ( عبد اللہ بن عمروؓ)تم میں سے سب سے اچھے وہ لوگ ہیں جن کے اخلاق اچھے ہیں۔(بخاری،مسلم)


(۲)ابو ہریرہؓ) ایمان والوں میں زیادہ کامل ایمان والے وہ لوگ ہیں جو اخلاق میں زیادہ اچھے ہیں۔(داؤد،دارمی)۔


(۳)(ابوالدردا ؓ ) قیامت کے دن مومن کے میزانِ عمل میں سب سے زیادہ وزنی اور بھاری چیز جو رکھی جائے گی وہ اس کے اچھے اخلاق ہوں گے۔(داؤد،ترمزی)۔


(۴)(عائشہ صدیقہؓ) حضورؐ کی دُعا " اے میرے اللہ، تو نے اپنے کرم سے میرے جسم کی ظاہری بناوٹ   اچھی بنائی ہے،اسی طرح میرے اخلاق بھی اچھے کر دے۔(احمد)۔


                                                                      Miraj Green